مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حرم حضرت فاطمہ معصومہ (س) کے شعبہ نشر و اشاعت نے خبر دی ہے کہ آج صبح امت واحدہ پاکستان کے وفد میں شامل پاکستان کے اہل سنت علما اور اکابرین کے ایک گروپ نے آستان مقدس کے متولی آیت اللہ سید محمد سعیدی سے ملاقات کی۔
آیت اللہ سعیدی نے پاکستانی علما کے وفد سے ملاقات کے موقع پر کہا کہ پیغمبر اکرم ﴿ص﴾ کی حدیث کے مطابق امت کا اختلاف رحمت ہے، جس مطلب یہ ہے کہ باہمی گفتگو اور رفت و آمد اللہ تعالیٰ کی رحمتوں اور برکتوں کے نزول کا سبب بنتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے رفت و آمد اور باہمی ملاقاتوں کے لئے کچھ خاص مناسبتیں اور مخصوص جگہیں بھی رکھی ہیں۔ ان جملہ مناسبات میں سے ایک ایامِ حج اور عمرہ جبکہ ان کی جگہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ ہیں۔ کعبہ ایک ہے لیکن وہاں پر دنیا کی مختلف جگہوں سے جمع ہوتے ہیں۔
آیت اللہ سعیدی نے کہا کہ حج کے موقع پر ہم پہلے احرام باندھتے ہیں اور اس کے بعد کعبے کے گرد گھومتے ہیں جو وحدت کی علامت ہے۔ اس کے بعد دشمن سے برائت اور بے زاری کے اظہار کی نوبت آتی ہے کہ جہاں شیطان کو پتھر مارے جاتے ہیں۔ پھر دوبارے کعبہ واپس لوٹ کر آتے ہیں اور اس کے گرد طواف کرتے ہیں۔ اس طرح ایک مرتبہ پھر اپنے اتحاد اور وحدت کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
انہوں نے قرآن کریم کی آیت شریفہ « واعتصموا بحبل الله جميعا ولا تفرقوا» کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم اپنی نجات کے لئے جس رسی کو تھامنا چاہتے ہیں اسے کسی مضبوط جگہ بندھا ہوا ہونا چاہئے اور کوئی بھی چیز اللہ تعالیٰ سے زیادہ مضبوط اور مستحکم نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ہمیں اس سے تمسک کرنے کا حکم اور تفرقے سے نہی کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے حوالے سے قرآن کریم کی آیات سے واضح ہوتا ہے کہ وحدت، معروف کا واضح مصداق اور تفرقہ، منکر کا واضح مصداق ہے۔ لہذا علما کی ذمہ داری ہے کہ امت کو وحدت اور اتحاد کا امر کریں اور تفرقے سے نہی کریں۔
آستان مقدس کے متولی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے علما پر سنگین ذمہ داری عائد کی ہے اور اگر علما اپنے فرائض کو بنحو احسن انجام دیں تو امت کے لئے دنیوی اور اخروی سعادت اور برکات کا سامان فراہم ہوگا۔ انہوں نے کہا علما کی ذمہ داری ہے کہ جو کچھ رسول اکرم ﴿ص﴾ پر نازل ہوا ہے اسے بعینہ لوگوں تک پہنچائیں اور اسی لئے حدیث میں کہا گیا ہے علما انبیاء کے وارث ہیں۔ مزید برآں اسی وجہ سے ایک دوسری حدیث میں کہا گیا ہے کہ اگر ایک عالم فاسد ہوجائے تو پورا معاشرہ اور پوری ایک دنیا فاسد ہوجاتی ہے۔
آیت اللہ سعیدی نے اپنے گفتگو کے آخر میں کہا کہ امت اسلامی اپنے تمام تر فروعی اختلافات کے باوجود بہت سے مشترکات رکھتی ہے۔ لہذا ہماری ذمہ داری ہے کہ اختلاف سے بچیں اور مشترکات کو غنیمت سمجھیں تاکہ اللہ تعالیٰ اپنی رحمتیں اور برکتیں ہم نازل کرے۔
آپ کا تبصرہ